وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ٹرمپ کی فتح توقعات کے برخلاف تھا، کہا کہ ووٹروں کے پیغام کو سمجھنا اور اس کو ہضم کرنے میں وقت لگے گا۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وائٹ ہاؤس کے ترجمان جاش ارنسٹ نے بدھ کو صدارتی انتخابات میں ڈرونلڈ ٹرمپ کی فتح اور ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سمیت موجودہ حکومت کی مختلف کامیابیوں پر مرتب ہونے والے اس کے اثرات کے بارے میں کہا کہ ٹرمپ اور ان کی ٹیم کو مشکل چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور انہیں یہ سوچنا چاہئے کہ وہ صورت حال کو کس طرح کنٹرول کریں گے۔
انہوں نے زور دیا کہ باراک اوباما کی حکومت، ایران کے جوہری معاہدے اور علاقائی تبدیلیوں کے بارے میں ہونے والے سمجھوتوں کے نفاذ پر پابند ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے اسی طرح صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار ہیلری کلنٹن کی شکست کے بارے میں کہا کہ یہ واقعہ بھی توقع کے برخلاف تھا یہاں تک کہ الیکشن کمیشن بھی حیران رہ گیا۔
واضح رہے کہ امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری 2017 کو ملک کے 45 ویں صدر کا حلف اٹھائیں گے ۔ ان کا یہ دورہ چار سالہ ہوگا۔ ٹرمپ جےسي پی اے اور پیرس معاہدے کے ناقد رہے ہیں۔