الوقت - فلسطین کی مرکزی افتاء کونسل کی جانب سے خبر دار کیا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے قبلۂ اول کے گرد کی گئی کھدائیوں کے نتیجے میں مسجد اقصی کے وجود کو غیر معمولی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی افتاء کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے عرصہ دراز سے قبلۂ اول کے گرد و پیش میں غیر معمولی مقدار میں کھدائیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ یہ کھدائیاں مسجد اقصی کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کے ساتھ ساتھ حرم قدسی کے وجود کے لئے سنگین خطرہ بن سکتی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے نام نہاد آثار قدیمہ کی تلاش کی آڑ میں جاری کھدائیوں سے مسجد اقصی کے پہلو میں کئی مقامات پر زمین میں شگاف پڑگئے ہیں۔ ایسے میں صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے قبلۂ اول کے گرد کھدائیوں کا سلسلہ جاری رکھنے کے مذموم عزم کا اظہار کرکے قبلۂ اول کو مزید خطرات سے دوچار کردیا ہے۔
فلسطینی افتاء کونسل کا کہنا ہے کہ قبلۂ اول کے گرد و پیش میں کی گئی کھدائیاں مقدس مقام کے آس پاس کی عمارتوں کے لئے بھی سنگین خطرہ بن سکتی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت ایک منظم سازش کے تحت قبلۂ اول کو نقصان پہنچانے کے در پے ہے۔
صیہونی حکومت نے ایک ایسے وقت میں کھدائیاں تیز کی ہیں جب اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے یونیسکو نے قبلۂ اول پر یہودیوں کے حق کو باطل قرار دیا ہے ۔ بیان میں یونیسکو کی طرف سے قبلۂ اول اور حرم قدسی پر یہودیوں کے مذہبی حق کو باطل قرار دیے جانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گيا ہے اور کہا گیا ہے کہ یونیسکو کے فیصلے کے بعد صیہونی حکومت غصے میں پاگل ہو چکی ہے۔
عالم اسلام کو قبلۂ اول کے دفاع کے لئے موثر اقدامات کرنا ہوں گے یونیسکو کے فیصلے کو عملی شکل میں لاکر حرم قدسی پر صیہونی حکومت کے غلبے اور غاصبانہ قبصے کا خاتمہ کیا جاسکے۔