الوقت - ايران نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اسلامی مقدسات کو اپنے ناپاک مقاصد کے لئے استعمال نہ کریں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کے اس دعوے کے جواب میں کہ یمن کی فوج اور رضاکارفورس نے مکہ مکرمہ کی جانب میزائل فائر کیا ہے، کہا کہ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کا یہ دعوی سرے سے غلط اور بے بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کو تہران کی یہ نصیحت ہے کہ وہ اسلامی مقدسات کو آپ پست سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہ کریں اور اپنی شکست اور ناکامی کی تلافی کے لئے اس قسم کے منافقانہ، تفرقہ انگیز اور خطرناک حربوں کا سہارا نہ لیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسلامی مقدسات سے یمن کے عوام کی محبت، ان تکفیری عناصر اور بادشاہوں سے کہیں زیادہ ہے جنہوں نے اپنی بادشاہت کو بچانے کے لئے مسلمانوں پر بھروسہ کرنے کے بجائے امریکہ اور صیہونی حکومت کا دامن تھام رکھا ہے۔
بہرام قاسمی نے کہا کہ یمن کے عوام مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کا احترام، جارح بادشاہوں اور یمنی بچوں کے قاتلوں سے کہیں زیادہ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلا شبہ جو لوگ اپنے جرائم اور ناپاک مقاصد کو کعبہ مشرفہ کے احترام اور اس کی پاکیزگی سے زیادہ سمجھتے ہیں، وہ مسلمانوں کے درمیان روز بروز ذلیل و رسوا ہوتے رہیں گے۔
دوسری جانب یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یمنی فورس کی جانب سے مکہ مکرمہ کو نشانہ بنائے جانے کا سعودی عرب کا دعوی دنیا بھر میں مسلمانوں کو ورغلانے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔
یمن کی المسيرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، جمعے کو تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبد السلام نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جارح سعودی عرب کے دعووں پر توجہ نہ دیں۔
محمد عبد السلام کا کہنا تھا کہ یمنی عوام کو اپنے مسلمان اور عرب ہونے کو ثابت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور اس قوم نے سعودی عرب کے حملوں میں شدید نقصانات اٹھانے کے باوجود، اس ملک میں کسی بھی شہری مرکز کو نشانہ نہیں بنایا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی میڈیا نے عالم اسلام کے رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لئے جمعے کو دعوی کیا کہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے یمن کے شمالی صوبے صعدہ سے ایک بیلسٹک میزائل مکہ مکرمہ کی جانب فائر کیا جبکہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے جدہ کے ملک عبد العزیز ہوائی اڈے کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا تھا۔
اس حملے کے بعد سعودی حکام نے جدہ شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی تھی اور جدہ ہوائی اڈے کی طرف جانے والے راستوں کو بند کر دیا۔ اس حملے میں جدہ ہوائی اڈے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔