الوقت - افغانستان میں امریکی ڈرون حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی ڈرون نے افغانستان کے شما مشرقی علاقے کنٹر کے ضلع غازی آباد میں یہ حملہ کیا۔ امریکی فوج نے دعوی کیا ہے کہ ڈرون حملے میں القاعدہ کے دو سرغنہ مارے گئے ہیں۔
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ ایک سینئر امریکی دفاعی عہدیدار نے بتایا کہ افغانستان کے شمال مشرقی علاقوں کے لئے القاعدہ کے امیر فاروق الکہتانی اور اس کے ڈپٹی بلال الموتایابی کو کنڑ میں ڈرون حملے میں ہلاک کردیا گیا ہے ۔
بتایا جاتا ہے کہ امریکی فوج فاروق الکہتانی کو کئی برسوں سے تلاش کررہی ہے۔ امریکی حکام کا دعوی ہے کہ اس سے قبل اسے 2012 میں ڈرون حملے میں مارنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم شہریوں کی ہلاکت کے خدشے کی وجہ سے آخری لمحے میں ملتوی کردیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے صوبہ کنڑ کے ضلع غازی آباد کے ایک گاؤں ہیلگال میں ان لوگوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ڈرون حملوں میں دو عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ادھر حکومتی عہدیدار اور صوبائی ترجمان عبدالغنی نے بتایا کہ امریکی ڈرون کے حملے میں دو عرب شہریوں سمیت 15 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں تحریک طالبان پاکستان کے متعدد جنگجو بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا، افغانستان کے متعدد علاقوں پر مسلسلس ڈرون حملے کرتا ہے۔ امریکی حکام کا دعوی ہے کہ ان حملوں میں دہشت گردوں کو نشانہ بناتے ہیں تاہم مقامی افراد کا کہنا ہے کہ امریکی ڈرون حملوں میں زیادہ تر عام شہری ہی ہلاک ہوتے ہیں۔