الوقت - شام میں جنگ بندی کا دائرہ وسیع ہوتا جا رہا ہے۔ اس ملک کے اب تک 851 علاقوں کے نمائندوں نے جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
شام میں جنگ بندی پر نظر رکھنے والے روسی مرکز نے بدھ کو اس بات کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں شام میں چار علاقے جنگ بندی کے خصوصی معاہدے میں شامل ہوئے جن میں سے 3 صوبہ حماۃ میں اور ایک صوبہ سویدہ کا ایک قصبہ ہے۔ اسی طرح روسی وزارت دفاع کی ویب سائٹ نے بھی اس بات کی اطلاع دی ہے کہ دمشق، حمص، حلب اور قنیطرہ صوبوں میں بھی مسلح گروہوں کو جنگ بندی میں شامل کرنے کے لئے گفتگو جاری ہے۔
اب تک شام کے مختلف علاقوں میں 69 مسلح گروہ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کر چکے ہیں۔ روس، شام میں جنگ بندی پر نظر رکھنے والے مرکز نے اسی طرح بتایا کہ اس ملک میں مختلف علاقوں میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے 44 واقعات درج ہوئے ہیں۔ روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور كوناشنكوف نے اس بارے میں کہا کہ مشرقی حلب میں دوبارہ جنگ بندی اس وقت نافذ ہو گی جب بین الاقوامی تنظیمیں حلب سے مریضوں کے نکلنے اور دہشت گردوں کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ ہونے کی ضمانت دے۔
دوسری جانب شام کی حکومت نے مغربی ممالک کی جانب سے دمشق حکومت کے خلاف کیمیائی حملے سے متعلق عائد حالیہ الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ بدھ کو خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق، شام کی وزارت خارجہ نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ شام بعض مغربی حلقوں اور ان کے ایجنٹوں کی جانب سے شامی حکومت پر كلورن گیس سمیت زہریلے کیمیائی مواد کے استعمال کے الزام کو بارہا مسترد کر چکا ہے۔