الوقت - عراق میں موصل شہر پر امریکی قیادت والے اتحاد نے ہوائی حملہ کرکے ساٹھ سے زیادہ عام شہریوں کا قتل عام کیا ہے۔
روسی فوج کے جنرل اسٹاف کے مین آپریشنل ڈائریکٹوریٹ کے صدر سرگئی رودسكوئی نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران امریکی سربراہی والے اتحاد نے موصل پر جو فضائی حملے کئے ہیں ان میں 60 سے زیادہ عام شہری جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 200 سے زائد عام شہری زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تین دن کے اندر ان فضائی حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت 60 سے زیادہ عام شہریوں کی جان چلی گئی۔
روسی فوجی افسر نے کہا کہ ان کا ملک موصل میں حالات پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہے اور اب تک امریکی سربراہی والے فوجی اتحاد کو کوئی بڑی کامیابی نہیں ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس متعدد ثبوت موجود ہیں کہ امریکی اتحاد موصل اور دیگر علاقوں میں اسکولوں اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنا رہا ہے۔
روسی فوجی افسر کا کہنا تھا کہ موصل سے داعشی دہشت گرد شام سے فرار ہو رہے ہیں اور اب تک 300 تکفیری دہشت گرد شام کے دیرالزور پہنچ چکے ہیں۔
گزشتہ ہفتے شامی حکومت نے کہا تھا کہ امریکہ اور سعودی عرب کی سازش ہے کہ موصل سے شام فرار کے لئے دہشت گردوں کو محفوظ کوریڈور فراہم کر دیا جائے۔
در ایں اثنا عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے کہا کہ عراقی فورس موصل میں پیشرفت کرتے ہوئے جنگ کے بہت اہم مراحل میں پہنچ گئ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہت احتیاط کے ساتھ آپریشن کر رہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ جہاں تک ہو سکے عام شہریوں کو بے گھر ہونے سے بچایا جائے۔
عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ عراقی فورس نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنے ملک کی حفاظت کی مکمل توانائی رکھتے ہیں۔ در ایں اثنا دہشت گردوں نے موصل میں 23 عام شہریوں کو یرغمال بنانے کے کچھ ہی دیر بعد موت کے گھاٹ اتار دیا۔ عراقی فوج سے تعاون کرنے کے شبہ میں دہشت گردوں نے 23 عام شہریوں کو قتل کردیا ۔