الوقت - پاکستان کے بلوچستان صوبے کے کوئٹہ شہر میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس میں ٹریننگ لے رہے 59 سے زائد جوان جاں بحق ہو گئے ۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے۔ آپریشن تو ختم ہو گیا ہے لیکن رات کے اندھیرے میں جاں بحق ہونے والوں کی صحیح معلومات دینا ممکن نہیں۔
اس حملے میں شامل تینوں حملہ آور بھی مارے گئے ہیں ۔ صوبہ بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے نامہ نگاروں کو اطلاع دیتے ہوئے فی الحال 59 سے زیادہ جوانوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ اس حملے میں تقریبا 120 جوان زخمی ہوئے ہیں۔
دہشت گردانہ حملے کی جوابی کارروائی میں چار گھنٹے تک چلے آپریشن میں پولیس، فرنٹیئر کاپرس اور انسداد دہشت گردی ٹیم کے اہلکار شامل ہوئے۔
سرفراز بگٹی نے بتایا کہ یہ دہشت گرد خودکش حملہ آور تھے جن میں سے دو نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ ایک کو گولی مار دی گئی۔
وہیں آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن نے بتایا کہ حملہ آوروں کا تعلق کالعدم تنظیم لشکرجھنگوی سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کو افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں ۔ ان کا کہنا تھا ہم نے فوری آپریشن شروع کیا اور آپریشن کو مکمل کرنے میں چار گھنٹے لگے۔
شیرافگن کا کہنا تھا کہ کالج میں زیر تربیت زخمی اہلکاروں میں کسی کو سنجیدہ زخم نہیں آئے تاہم آپریشن میں حصہ لینے والے چند فوجی اہلکار شدید زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو سول ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ شہر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اپنی جان بچانے کے لئے بہت سے افراد کھڑکی سے کود گئے جس سے انہیں چوٹیں آئی ہیں۔
مقامی چینل جیو کے مطابق بلوچستان کے وزیر اعلی ثناء اللہ زہری زہری نے کہا کہ شہر میں دہشت گردوں کے گھسنے کی اطلاع ملنے پر حال ہی میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ 4 سے زائد حملہ آور ٹریننگ کالج کے پیچھلے راستے سے عمارت میں داخل ہوئے تھے جن کے خلاف فوج، ایف سی اور پولیس کمانڈوز کی جانب سے آپریشن کیا گیا اور 250 سے زائد کیڈٹس کو بازیاب کرا لیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے میں 80 اہلکار زخمی ہوئے ہیں جنھیں علاج کے لیے سول ہسپتال اور بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا ہے، زخمیوں میں 3 کی حالت تشویش ناک بتائی گئی۔
پولیس کے مطابق ٹریننگ کالج کے ہاسٹل میں 600 کیڈٹس زیر تعلیم تھے جس کو سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن کے بعد کلیئر کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہر سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پولیس ٹریننگ کالج کے ہاسٹل کا رقبہ 200-250 ایکڑ پر مشتمل ہے۔ کوئٹہ میں اگست کے مہینے میں ایک ہسپتال اور وکلاء پر کئے گئے حملے میں 88 افراد جاں بحق ہو گئے تھے ۔
پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب پاکستانی فوج قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔