الوقت - عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے ترکی پر اپنے اثرات و رسوخ بڑھانے کا الزام عائد کیا ہے۔
العالم ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، حیدر العبادی نے اسلامی بیداری کانفرنس کی اعلی کونسل کے افتتاحی پروگرام میں کہا کہ ترکی نے داعش کے خلاف جنگ کے لئے اپنے فوجی نہیں بھیجے ہیں بلکہ یہ اثرات و رسوخ بڑھانے کی کاروائی ہے۔ عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ ترکی بغیر دعوت کے ہمیں اپنے فوجی بھیجنے کی دھمکی دیتا ہے جبکہ اس سے پہلے داعش سے مقابلے کے لئے ہماری مدد کی درخواست کو قبول نہیں کیا۔
حیدر العبادی نے کہا کہ وہ افراد جو موصل کی آزادی کی مہم کے بارے میں شک کرتے ہیں ان سے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ جب داعش نے اس شہر کی خواتین کو کنیز بنا لیا اور اہل سنت کو جوانوں کا قتل عام کیا، اس شہر کے عوام کو مہاجرت پر مجبور کیا، اس وقت آپ کہا تھے؟
عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ جب ہم داعش کے خاتمے کے قریب پہنچ گئے تو کچھ افراد عراق کے سنی مسلمانوں کی تشویش کے بہانے وا ویلا مچانے لگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ترجیحات شہریوں کی حفاظت اور داعش کے چنگل سے ان کو نجات دلانا ہے، جب دہشت گردی کا چیلنج بڑا تو سبھی کو اس کے مقابلے میں متحد ہونا چاہئے۔
انہوں نے تاکید کی کہ دہشت گردی سے مقابلے کے لئے تمام عراقی متحد ہیں۔ عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ان چیلنجز اور خطروں کے مقابلہ کر سکتے ہیں اور جلد کی دہشت گردی کی بیخ کنی کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کون سا دین اور عقیدہ ہے جو شام کو ویران اور اس کے عوام کو بے گھر کی اجازت دیتا ہے۔