الوقت - امریکا کے ایک سینیٹر نے سعودی عرب کی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل نے لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق حریری کو قتل کروایا تھا ۔
آئیووا سے ریپبلکن سینیٹر چاک گراسلي نے کہا کہ نومبر 2005 میں لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق حریری کا قتل سعودی عرب اور اسرائیل نے کروایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حال میں ملنے والے دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل نے سعودی عرب کی مدد سے رفیق حریری کو قتل کروایا ۔
گراسلي نے جو سینیٹ میں عدالتی کمیشن کے سربراہ بھی ہیں اور امریکا کے سینئر سنیٹر مانے جاتے ہیں، ایک انٹرویو میں کہا کہ کچھ ٹھوس ثبوت اور دستاویزات ملے ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ رفیق حریری کے قتل میں سعودی عرب براہ راست ملوث ہے۔
امریکی کانگریس سے جاسٹا نامی قانون منظور ہونے کے بعد جس میں 11 ستمبر کے دہشت گردانہ حملوں کے شکار خاندانوں کو سعودی عرب کے خلاف عدالتی کارروائی کرنے کی اجازت مل گئی ہے، امریکی سنیٹر کا بیان سعودی عرب کے لئے چند ہفتوں کے اندر دوسرا بڑا دھچکا ہے ۔
واضح رہے کہ لبنان کے چودہ مارچ نامی دھڑے کے رہنما سعد حریری نے جو رفیق حریری کے بیٹے ہیں امریکہ اور سعودی عرب کی مدد سے بہت زیادہ کوشش کی کہ رفیق حریری قتل کیس میں حزب اللہ لبنان کو ذمہ دار قرار دیں لیکن انہیں اب تک کامیابی نہیں ملی تھی ۔