الوقت - یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے کہا ہے کہ یمن میں جمعرات کی صبح سے جنگ بندی کا نفاذ شروع ہو جائے گا۔
اسماعیل ولد شیخ نے بتایا ہے کہ یمنی گروہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پہلے مرحلے میں جنگ بندی 72 گھنٹے کے لئے جمعرات کی صبح سے نافذ ہوگی ۔
غور طلب ہے کہ یمن کے مفرور سابق صدر منصور ہادی کے ایک قریب ذرائع نے بھی کہا ہے کہ منصور ہادی نے 72 گھنٹے کے لئے جنگ بندی کے نفاذ پر اتفاق کر لیا ہے جس میں بعد میں توسیع کی جا سکتی ہے۔
سعودی عرب یمن پر مارچ 2015 سے حملے کر رہا ہے، جس میں بڑی تعداد میں بچوں اور خواتین سمیت ہزاروں افراد جاں بحق ہو جا چکے ہیں اور یمن کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے۔
دوسری جانب یمن پر سعودی عرب کے حملے میں آٹھ ہزار سے زیادہ افراد جاں بحق ہو جا چکے ہیں۔
یمن کے نائب وزیر صحت نے بتایا ہے کہ ملک میں گزشتہ 19 ماہ کے دوران سعودی عرب کے حملے میں 8000 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 19500 زخمی ہوئے ہیں۔
غازی اسماعیل نے کہا کہ سعودی جنگی طیارے زیادہ تر سویلین ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی طیارے جان بوجھ کر ان مقامات پر حملے کر رہے ہیں جہاں پر بہت سے لوگ جمع ہوتے ہیں جیسے شادی کی تقریبات اور مجالس عزاء وغیرہ۔
یمن کے اس وزیر کا کہنا تھا کہ 8 اکتوبر کو سعودی جنگی طیاروں کی جانب سے ایک مجلس عزاء پر کی جانے والی بمماري میں 136 افراد جاں بحق اور 615 دیگر زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں بہت سے ایسے ہیں جن حالت تشویشناک ہے جس کی وجہ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
یمن کی وزارت صحت کے مطابق ملک پر سعودی عرب کے جنگی طیاروں کے حملے میں 216 اسپتال یا ہلتھ کیئر سینٹر مکمل طور پر تباہ ہو گئے جبکہ 199 مرکز کواجزوی طور نقصان پہنچا ہے۔