الوقت - امریکا میں صدارتی عہدے کے لئے جاری انتخابی مقابلے میں ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر وہ الیکشن میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ہلیری کلنٹن کو جیل بھیج دیں گے جو ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ہیں۔
ٹرمپ اور ہلیری کلنٹن کے درمیان دوسرا انتخاباتی مناظرہ مسوری کےعلاقے سینٹ لوئیس کی واشنگٹن یونیورسٹی میں ہوا۔ اس بحث کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ اگر وہ صدر بنے تو ذاتی ای میل سرور کے استعمال کے مسئلے پر خاص وکیل مقرر کریں گے کیونکہ ہلیری کلنٹن نے 2009 سے 2013 کے دوران وزیر خارجہ کے عہدے پر رہتے ہوئے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا تھا ۔
90 منٹ تک جاری رہنے والی بحث بہت تلخ رہی اور دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے پر جم کر حملہ کیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خواتین کے بارے میں نازیبا تبصرے پر مبنی آڈیو کلپ کا مسئلہ بھی بحث کے دوران اٹھا لیکن ٹرمپ نے کہا کہ وہ شرمندہ ہیں۔ ٹرمپ نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ انہوں نے یہ باتیں مذاق میں کہی تھیں۔ ٹرمپ نے ہلیری کلنٹن کے شوہر اور سابق صدر بل کلنٹن کے اسکینڈل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تو عورتوں کے ساتھ مجھ سے کہیں برا برتاؤ کیا۔
دوسری طرف ہلیری کلنٹن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان یہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہ صدارتی کے عہدے کے قابل نہیں ہیں۔ ہلیری نے ای میل کیس کے بارے میں کہا کہ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جیسی فطرت رکھنے والا شخص ہمارے ملک میں قانون ساز نہیں ہے اس پر ٹرمپ نے انہیں ٹوکا کہ اگر میں ہوتا تو آپ جیل میں ہوتیں۔
ہلیری کلنٹن نے کہا کہ ٹرمپ صدر بننے کے لائق نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے انتخاباتی مہم کے دوران مسلمانوں کے بارے میں بہت غلط باتیں کی ہیں۔ ہلیری کلنٹن نے یہ بھی کہا کہ اگر اوباما ہیلتھ کیئر پاليسي منسوخ ہوئی تو تمام فائدے ختم ہو جائیں گے۔ ہلیری نے ذاتی ای میل اکاؤنٹ استعمال کرنے پر معافی بھی مانگ لی۔
دونوں اميدواروں کے درمیان ٹیکس، ہیلتھ کیئر، شام میں امریکہ کی حکمت عملی اور دیگر مسائل پر بحث ہوئی۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہلیری کلنٹن کی خارجہ پالیسی تباہ کن ثابت ہوئی ہے۔ اگلا مناظرہ 19 اكتوبر کو ہوگا۔