الوقت - برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ نے رپورٹ دی ہے کہ ترکی نے شام میں اپنے خفیہ مشن کے نفاذ کے لئے ایک ہزار خصوصی فوجی بھیجے ہیں۔
انڈیپنڈنٹ اخبار نے اپنی خصوصی رپورٹ میں شمالی شام میں انقرہ کے فوجی مشن کے بارے میں لکھا کہ ترکی نے اپنے ایک ہزار فوجیوں کو شام میں خصوصی مشن پر روانہ کر دیا ہے۔ اس اخبار کی رپورٹ کے مطابق عبد اللہ گولن کے حوالے کرنے کے بارے میں ترکی اور امریکا کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد ترکی نے اپنا خصوصی فوجی دستہ شام روانہ کیا ہے۔ اس اآخبار نے انکشاف کیا ہے کہ ایسی حالت میں کہ جب دنیا حلب میں قتل عام اور خونریزی کا مشاہدہ کر رہی ہے، ترکی نے ایک ہزار خصوصی فوجیوں کو بکتر بند گاڑیوں اور ٹیک کے ساتھ ترکی – شام سرحد پر نو فلائی زون علاقہ قائم کرنے کے لئےشام بھیج دیا ہے۔
اس اخبار کے انکشاف کی بنا پر ترکی کی یہ مہم، شام اور ماسکو کے تعلقات مزید بہتر ہونے اور حلب پر اپنا تسلط قائم کرنے کے لئے روس کی جانب سے شامی فوج کی حمایت کے وقت ہی شروع ہوئی ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ ترکی کرد عسکریت پسندوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور امریکا نے بھی اس حوالے سے ترکی کو خبردار کیا ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے بھی کچھ دن پہلے کہا تھا کہ ترکی کی فوج حلب کے شمال مشرق میں 40 کیلومیٹر فاصلے پر واقع باب شہر میں داعش کے ٹھکانوں پر حملہ کرے گی۔
امریکی وزیر دفاع اشٹون کارٹر کا کہنا تھا کہ امریکا نہیں چاہتا کہ اس شہر میں ترکی یا فری سیرین آرمی کے جنگجو موجود رہیں۔