الوقت - ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخاني نے کہا ہے کہ عراق میں مستقل امن اور استحکام کا قیام، ایران کی ترجیحات میں ہے۔
انہوں نے اتوار کو تہران میں عراق کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ مصطفی قاظمی سے ملاقات میں زور دیا کہ دہشت گردی سے مقابلے کے سلسلے میں ایران، اپنے خفیہ اور سیکورٹی تجربات عراق منتقل کرنے کو آمادہ ہے۔
علی شمخاني نے تکفیری دہشت گردوں کے مقابلے میں فوج اور رضاکار فورس کی مسلسل کامیابیوں اور ملک کے زیادہ تر علاقوں کو داعش کے دہشت گردوں کے وجود سے پاک کئے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں امن کے قیام کے لئے مغرب کی شرکت کے دعوے جھوٹ کا پلندہ ہیں اور علاقے کے بہت سے ممالک میں اس کے خونی اور خرچيلے نتائج کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے علاقے میں مکمل کردار ادا کرنے اور اسلامی ممالک کو کمزور کرنے اور ان کی تقسیم بندی کے منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایران اور عراق کے اعلی حکام کے درمیان مذاکرات کا جاری رہنا بہت ہی ضروری ہے۔
اس ملاقات میں عراق کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ مصطفی کاظمی نے دہشت گردی سے مقابلے اور علاقے میں امن و استحکام میں اضافے میں ایران کے مؤثر کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے مقابلہ، ملک کے اندر سیکورٹی کا قیام اور اپنی حدود کو محفوظ کرنے میں ایران کی کامیابی، ایران کے منفرد سیکورٹی نظام کا واضح نمونہ ہے۔
کاظمی نے دہشت گردی سے جدوجہد کے میدان میں ایران کی جانب سے عراق کی امداد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی بیخ کنی کے لئے علاقائی ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون اور اطلاعات کا تبادلہ بہت ہی ضروری ہے۔