الوقت - سوشل میڈیا پر ہزاروں فلسطینیوں نے اس پیغام کا نام خون کے پپاسے کو تسلی پیغام دیا ہے۔
فلسطین کے مزاحمتی گروہوں نے ایک بیان جاری کرکے صیہونی حکومت کے سابق صدر شیمون پیرز کی تدفن کے پروگرام میں فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس کی موجودگی کی مذمت کی ہے۔
خبر رساں ایجنس فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس اور محاذ برای آزادی فلسطین نے الگ الگ بیان جاری کرکے محمود عباس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کانا کے قاتل شیمون پیرز کے دفن کی تقریب میں شرکت نہ کریں۔
حماس نے محمود عباس کے اس قدم کو ان افراد اور گروہوں کے لئے خیانت کے مترادف قرار دیا ہے جو صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر کرنے کی کوشش میں ہیں۔ اسی طرح محاذ برای آزادی فلسطین نے بھی اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ تدفین کے پروگرام میں محمود عباس اور کسی بھی فلسطینی عہدیدار کے شرکت کرنے سے فلسطینی عوام کو بہت بڑا جھٹکا لگے گا۔
محمود عباس نے اس سے پہلے صیہونی حکومت کے سابق صدر شیمون پیرز کی ہلاکت پر اپنے پیغام میں افسوس ظاہر کیا اور پیرز کو امن کا حامی شخص قرار دیا تھا۔ محمود عباس کے اس پیغام پر فلسطین میں وسیع پیمانے پر رد عمل ظاہر کیا جا رہا ہے اور سوشل سائٹس پر ہزاروں فلسطینیوں نے اس پیغام کا نام خون کے پپاسے کو تسلی پیغام قرار دیا تھا۔ اس سے پہلے بحرین کے وزیر خارجہ نے بھی شیمون پیرز کی ہلاکت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے اسے مرد جنگ اور صلح قرار دیا تھا۔