الوقت - ڈاكٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے منگل کو شائع ہونے والی اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ یمن میں اس کے ایک استپتال پر حملے کا ذمہ دار سعودی عرب ہے۔
ایم ایس ایف نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اگست کے مہینے میں سعودی اتحاد نے بغیر کسی انتباہ اور ادارے سے رابطہ کئے ہسپتال پر حملہ کیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی اتحاد نے اس ہسپتال پر حملے سے پانچ منٹ پہلے ہی ہسپتال کی جانب جا رہی ایک گاڑی کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ایک سعودی جنرل نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔
یاد رہے یمن کے صوبہ الحجہ کے عبس نامی ہسپتال پر 15 اگست کو ہوئے اس حملے میں 19 افراد جاں بحق اور 24 زخمی ہوئے تھے۔
دوسری طرف سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے اپنے ہی فوجیوں پر بمباری کر دی جس میں میں کم از کم 10 فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
سعودی عرب کے صوبہ جيزان میں سعودی جنگی طیاروں نے غلطی سے اپنے ہی فوجیوں کو نشانہ بنایا۔
المسيرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، اس حملے میں 15 سعودی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب پیر کو صوبہ جيزان میں ہی یمنی فورسز کی جوابی کارروائی میں 4 سعودی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
اس درمیان، یمنی فوج نے صوبہ جيزان میں سعودی فوج کے دو ٹھکانوں پر میزائل حملے کئے ہیں۔
ان حملوں میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی ابھی تفصیلی معلومات حاصل نہیں ہو سکی ہے۔