الوقت - امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جمعے کو اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ بحران شام کے بارے میں اختلافات کو دور کرنے کے سلسلے میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہو سکی ہے۔
اقوام متحدہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جان کیری نے کہا کہ ہم نے کچھ مشترکہ مثبت مواقف کا جائزہ لیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شام کے حامی بین الاقوامی نمائندوں کو اقوام متحدہ میں شام میں جنگ بندی کے دوبارہ نفاذ کے سلسلے میں کوئی کامیابی نہیں ملی۔
اس سے پہلے 12 ستمبر کو امریکا اور روس کے درمیان ہونے والی مفاہمت سے شام میں ایک ہفتے کے لئے جنگ بندی نافذ ہوئی تھی تاہم امریکی فوجیوں نے دیر الزور کے علاقے میں شامی فوج کی پوزیشن پر شدید بمباری کر دی جس میں 62 شامی فوجی جاں بحق اور سو سے زائد زخمی ہوگئے۔
شامی فوج پر امریکی فوجیوں کی بمباری کے ساتھ ہی داعش کے دہشت گردوں نے بھی شامی فوج پر شدید حملہ کر دیا تھا۔
امریکا کا کہنا ہے کہ انہوں نے داعش سمجھ کر شامی فوج پر غلطی سے حملہ کر دیا جبکہ شامی حکومت نے امریکا کے اس بہانے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ اس بات کا پختہ ثبوت ہے کہ امریکا، داعش اور دہشت گردوں کی کھلی حمایت کر رہا ہے۔