الوقت - میانمار کے صوبہ اراكان کے حکام نے تین ہزار مساجد اور مسلمانوں کے مذہبی مراکز تباہ کئے جانے کی اطلاع دی ہے۔
اراكان کے حکام نے بتایا ہے کہ مساجد کو قانونی لائسنس نہ ہونے کی وجہ سے ملک کی تین ہزار سے زائد مساجد اور مذہبی مراکز کو منہدم کرنے کا قانون منظور کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق اس قانون کے بارے میں بہت جلد ایک بیان جاری کیا جائے گا۔
میانمار کے مختلف علاقوں میں بدھ مذہب کے پیروکاروں اور اقلیتی مسلمانوں کے درمیان پائی جانے والے کشیدگی خاص کر مذہبی مراکز کو لے کر اختلافات کی وجہ سے آئے دن اس ملک میں مساجد، مذہبی مراکز اور مدارس کو منہدم کر دیا جاتا ہے۔
جولائی میں بھی شدت پسند بدھسٹوں نے صوبہ راخين کے ایک گاؤں میں مسجد کو آگ لگا دی تھی۔ اس سے کچھ ہی دن پہلے علاقائی حکام نے مسجد کی عمارت کو غیر قانونی بتا کر اسے تباہ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔