الوقت - شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے ایک بار پھر اس ملک کے بحران کے پرامن حل پر تاکید کی ہے۔
شام کے امور میں اقوام متحدہ کے ایلچی، اسٹيفن ڈی مستورا نے بدھ کو شام کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے منعقد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ شام صرف سیاسی حل کے ذریعے سے ہی موجودہ بحران سے نکل سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کا کہنا تھا کہ شامی عوام کو اپنے مستقبل کی تعین کا حق ہونا چاہئے۔
اس اجلاس میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ عالمی برادری کو شام میں شکست ہوئی ہے اور شام میں بین الاقوامی قوانین کی کھلے عام خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بدھ کے روز سلامتی کونسل کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے شام کے پانچ سالہ بحران کو عالمی برادری کے لیے شرمندگی کا باعث قرار دیا اور کہا کہ دنیا مکمل شکست یا فتح کے دوراہے پر کھڑی ہے۔ انہوں نے بحران کے اصل فریقوں سے اپیل کی کہ وہ شام میں جنگ بندی کے قیام اور امدادی کاموں کی بحالی کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔
اس اجلاس میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ روس نے ہمیشہ شام کے بحران کے سیاسی حل پر زور دیا ہے، اس لئے کہ اس بحران کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔