الوقت- شامی فوج نے جنوبی حلب میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر زبردست گولہ باری کی جس میں درجنوں دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں۔
پیر کی رات شامی فوج نے دہشت گردوں کے ایک بڑے حملے کو ناکام بناتے ہوئے انہیں شدید نقصان پہنچایا ہے۔ شامی فوج کے جوابی حملے میں کم از کم 25 دہشت گرد مارے گئے ہیں اور ان کے ٹینک اور بكتربند گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔ ہلاک دہشت گردوں کا تعلق جیش الفتح نامی تنظیم سے ہے اور یہ حملہ كباريہ نامی علاقے میں ہوا ہے۔
دوسری طرف مشرقی حلب سے تقریبا 100 شہریوں کا ایک گروپ باہر نکلنے میں کامیاب ہو گیا۔ اس علاقے پر دہشت گردوں کا کنٹرول ہے اور وہ عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ شہر سے باہر آنے والوں کو انسانی امداد دی گئی ہے۔
مشرقی حلب کے علاقے میں 2 سے 3 لاکھ شہری دہشت گردوں کے چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں۔
شام میں جنگ بندی معاہدہ نافذ ہو گیا تھا لیکن امریکہ کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیموں نے اس معاہدے کی کئی بار خلاف ورزی کی جبکہ امریکی فوجی اتحاد کے طیاروں شامی فوج کے ٹھکانے پر 50 منٹ تک بمباری کرکے 90 فوجیوں کا قتل عام کر دیا تھا اور ڈیڑھ سو سے زائد فوجیوں کو زخمی کر دیا۔
اس واقعہ کے بعد جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہو گیا ہے اور شامی فوج نے بھی حملے شروع کر دیئے ہیں۔