الوقت - شام کے تدمر علاقے میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے ٹھکانوں پر روس کے فضائی حملوں میں تقریبا 250 تکفیری دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں۔
روسی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ تدمر میں داعش کے خلاف مہم کے دوران، سیکڑوں دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روسی سیکورٹی فورسز نے تدمر میں داعش کے حملے کو ناکام بنا دیا اور اس گروہ کے سیکڑوں دہشت گردوں کو موت کے کھاٹ اتار دیا۔
ادھراقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے شام میں جاری بحران کو موجودہ وقت کا سب سے تباہ کن بحران قرار دیا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق بان کی مون نے بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک پریس كانفرنس میں شام میں عارضی جنگ بندی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اس حساس وقت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حلب اور دیگر علاقوں میں انسان دوستانہ امداد پہنچانے کی کوشش کرے گا جہاں تک رسائی بہت مشکل ہے۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ شام میں متحارب فریقوں کے درمیان مذاکرات، متاثرین کے درمیان امن کی بحالی کا سبب بنے گی، بحران شام میں مؤثر ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بحران کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔
بان کی مون نے اسی طرح کہا کہ مہاجرت، اس وقت دنیا کا ایک اہم بحران ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے دنیا کے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ان لوگوں کو دوبارہ آباد کرنے کے لئے زیادہ کوشش کریں جنہوں نے اپنا گھر بار چھوڑ دیا ہے۔
دوسری طرف روس کی وزارت دفاع نے شام میں جنگ بندی میں مزید 48 گھنٹے کی توسیع کی اپیل کی ہے۔
العالم ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق شام میں جنگ بندی کے ابتدائی 48 گھنٹوں کے دوران 60 سے زائد مرتبہ اس کی خلاف ورزی کی گئی جن میں سب سے زیادہ خلاف ورزی دہشت گرد گروہ احرار الشام نے کی۔