الوقت - میانمار کے انتہا پسند بدھسٹوں نے اقوام متحدہ کے سابق سکریٹری جنرل کوفی عنان کے دورے کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق کوفی عنان کی سربراہی میں ایک ایڈوائزی کمیشن صوبہ راخائن میں فرقہ وارانہ کشیدگی کی تحقیقات کرے گا۔ بدھسٹ انتہا پسند ایسے بینر اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا ہوا تھا کہ ہمیں راخائن میں جانبداری پر مبنی بیرونی مداخلت قبول نہیں ہے اور کوفی عنان کی سربراہی میں کمیشن نامنظور ہے۔ رپورٹ میں بتایا گيا کہ جیسے ہی کوفی عنان کے ویتی ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی سیکڑوں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے ان کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔
میانمار میں بدھ انتہا پسندوں کے حملوں کی وجہ سے وہاں رہنے والے لاکھوں روہنگیا مسلمان بے گھر ہوچکے ہیں۔ میانمار کی حکمراں جماعت کی سربراہ آنگ سان سوچی نے تحقیقات کے لیے کوفی عنان پر اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ کوفی عنان نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس تحقیقات میں غیر جانبداری سے کام لیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ میانمار میں انتہا پسند بدھسٹوں کے حملے میں سیکڑوں مسلمان جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ روہنگیا برادی کے تقریباً 10 لاکھ افراد کو شہریت سے محروم کر دیا گیا ہے ۔