الوقت - پاکستان کے وفاقی وزیر داخلی چودھری نثا علی خان نے کہا ہے کہ پشاور کالونی پر حملے کے بارے میں ہونے والی ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ حملہ آور غیر ملکی تھے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں تحقیقات جاری ہے کہ کرسچن کالونی پر حملہ کرنے والے کہاں سے آئے تھے اور انھیں کن افراد نے سہولت فراہم کی۔ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ کرسچن کالونی میں مارے گئے دہشت گردوں کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات موجود تھیں اور حملہ آور چار سے پانچ جگہ حملہ کرنا چاہتے تھے۔
پاکستان کے وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گرد پشاور، بنوں اور مردان میں آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کا صفایا باقی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد بندوق اور توپوں کی جنگ ہار چکے ہیں اور پاکستان سے ان کا صفایا ہوچکا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پشاور میں ایک رہائشی کالونی پر مسلح دہشت گردوں کے حملے کے بعد سکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک عام شہری اور 4 دہشت گردوں سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ پشاور کی کرسچن کالونی پر حملے کے بعد خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں ضلع کچہری کے گیٹ پر بھی خودکش دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔