الوقت - ہندوستان کے کے زیر انتظام کشمیر کے سرینگر کے کئی علاقوں میں آج کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
نماز جمعہ کے پیش نظر کرفیو نافذ کیا گیا۔ اس وجہ سے جمعہ کو بھی معمولات زندگی بری طرح متاثر رہی۔ برہان وانی کی موت کے بعد یہ 56 واں دن ہے جب سری نگر میں کرفیو ہے۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ پورے سری نگر ضلع اور وادی کے کچھ دوسرے شہروں میں احتیاط کے تحت کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق جن علاقوں میں کرفیو لگا ہے ان میں اننت ناگ، پلوامہ، کولگام، شوپیاں، بارہمولہ اور پاٹن شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نماز جمعہ کے بعد تشدد کے خدشے پیش نظر کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔
پیر کو کشمیر کے بیشتر علاقوں سے کرفیو ہٹا لیا گیا اور دو دن تک کرفیو ہٹا رہا۔
تاہم علیحدگی پسندوں کی ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر رہی۔ اسکول کالج، نجی دفتر بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں پر نہیں دیکھائی دے رہےہیں۔
علیحدگی پسندوں نے 8 ستمبر تک کے لئے اپنی ہڑتال بڑھا دی ہے۔
علیحدگی پسندوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تین اور چار ستمبر کو سرینگر ایئر پورٹ کی طرف جانے والی سڑک کا گھیراؤ کریں۔
اس دن مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کل جماعتی رہنماؤں کی ٹیم کے ساتھ سری نگر پہنچ رہے ہیں۔