الوقت - امریکا میں صدارتی عہدے کے ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت کارروائی کا عزم دہرایا ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے میکسیکو کے صدراینریک پینا نیٹو کے ساتھ ہوئی گفتگو کے کچھ گھنٹوں بعد کہا کہ امریکا میں رہ رہے ان لاکھوں تارکین وطن کو معاف نہیں کیا جائے گا جو بغیر دستاویزات کے یہاں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں صدارتی انتخابات میں کامیاب ہو گیا تو ایسے لوگوں کو واپس ان کے ملک بھیج دوں گا۔
ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ صدر بنتے ہی وہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو یہ ہمارا پیغام ہوگا کہ آپ ہمارے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہوکر صحیح مقام حاصل نہیں کر سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں تقریبا 20 لاکھ غیر قانونی غیر ملکی رہ رہے ہیں اور ان کی انتظامیہ پہلے ہی دن سے انہیں باہر نکالنا شروع کر دے گی ۔
واضح رہے کہ تارکین وطن کے مسئلے میں ٹرمپ اور ہیلری کلنٹن کی پالیسیوں میں فرق ہے۔ ہلیری کلنٹن تقریبا ایک کروڑ 10 لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کو امریکہ میں رکھنے کی حامی ہیں جبکہ ٹرمپ نے 10 نکاتی امیگریشن پالیسی کا اعلان کیا ہے جس میں جنوبی سرحد پر ایک مضبوط دیوار کی تعمیر، مجرم غیر ملکیوں کو فوری طور پر ملک بدر کرنا، بغیردستاویزات والے مہاجرین کے لئے کوئی معافی نہیں، ملک میں داخل ہونے کی خواہش رکھنے والوں کے لئے اعتقادی ثبوتوں کے ساتھ سخت تحقیقات اور قابلیت کی بنیاد پر داخلے کی اجازت شامل ہے۔
دوسری طرف میکسیکو کے صدر نے ٹرمپ کی اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر وہ صدر بنتے ہیں تو مہاجرین کے غیر قانونی داخلے کو روکنے کے لئے وہ سرحد پر ایک دیوارتعمیر کرائیں گے۔