الوقت - تھائی لینڈ کے انتہا پسندی سے متاثر جنوبی علاقے میں واقع ایک ہوٹل کے باہر ہوئے شدید کار بم دھماکے میں ایک شخص کی موت ہو گئی اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔ ان میں سے کچھ کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
حالیہ بم دھماکے پٹني کے مضافات میں واقع ایک ہوٹل کے باہر آدھی رات سے پہلے ہوا۔ پٹني تین مسلم اکثریتی جنوبی صوبوں میں سے ایک ہے، جو 12 سال سے انتہا پسندی کا شکار ہے۔
پٹني صوبے کے پولیس کمانڈر میجر جنرل تھانوگسك وےگسوپا نے کہا کہ دھماکے میں اب تک ایک شخص کی موت ہو چکی ہے اور 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہوٹل کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر شہر کے ہسپتال کے ایک ملازم نے بتایا کہ 32 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے پانچ کی حالت نازک ہے۔ متاثر تمام افراد تھائی لینڈ کے ہی رہائشی ہیں۔
زیادہ تر سفارت خانوں نے بدھ مت اکثریتی ریاستوں اور مسلمانوں کے درمیان زیادہ خود مختاری کے مطالبہ کو لے کر طویل عرصے سے چل رہی بغاوت کے چلتے اپنے ملک کے شہریوں کو پٹني کا دورہ کرنے کے حوالے سے خبردار کیا تھا۔
تقریبا ہر روز فائرنگ اور سڑک کے کنارے دھماکے کے واقعات میں 2004 سے اب تک تقریبا 6500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر عام شہری ہی تھے۔