الوقت - ہندوستان نے پاکستانی ہائی کمشنر کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو وزارت خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ دیا گیا جس میں پاکستان پر ہندوستان میں دہشت گردی کا الزام عائد کیا گیا۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر لکھا کہ سکریٹری خارجہ جے شنکر نے پاکستانی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے انھیں پاکستان سے سرحد پار ہونے والی دہشت گردی کے حوالے سے احتجاجی مراسلہ دیا۔
وکاس سوروپ کے مطابق احتجاجی مراسلے میں لشکر طیبہ اور حال ہی میں حراست میں لیے گئے پاکستانی شہری بہادر علی کا حوالہ دیا گیا۔
وکاس سوروپ کا کہنا ہے کہ حکام نے ایک پاکستانی شہری بہادر علی عرف ابو سیف اللہ کو 25 جولائی 2016 کو جموں و کشمیر سے گرفتار کیا، جس کے قبضے سے اے کے 47 رائفل، لائیو راؤنڈز، گرنیڈز، گرنیڈ لانچر اور دیگر مواد بھی برآمد کیا گیا'۔
ٹوئیٹ میں مزید کہا گیا کہ 'بہادر علی نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ لشکر طیبہ کے کیمپوں میں تربیت حاصل کرنے کے بعد وہ ہندوستان میں داخل ہوا، اس دوران اس کا لشکر طیبہ کے 'آپریشنز روم' سے بھی مسلسل رابطہ رہا، جہاں سے اسے ہندوستانی سکیورٹی فورسز اور ہندوستان کے مختلف مقامات پر حملوں کی ہدایات ملیں۔