الوقت - امریکا کی ایک مسلم خاتون کھلاڑی نے امریکا میں بڑھتی ہوئی سرکاری نسل پرستی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکا کی پہلی مسلم خاتون کھلاڑی "ابتہاج محمد" نے اپنے ایک بیان میں امریکہ میں بڑھتی ہوئی سرکاری نسل پرستی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ابتہاج محمد امریکا کی پہلی محجبہ خاتون کھلاڑی ہیں جو "ریو اولمپکس" میں شرکت کر رہی ہیں۔
ابتہاج محمد نے ہفتہ کو اطالوی نیوز ایجنسی کو دئیے ایک انٹرویو میں کہا کہ مجھے امریکہ میں موجود نسل پرستی پر جسے حکومت کی حمایت حاصل ہے، بہت افسوس ہے۔
ریو اولمپکس میں امریکا کی نمائندگی کر رہی اس خاتون کھلاڑی کا کہنا ہے کہ وہ صرف اس بین الاقوامی مقابلے میں شرکت کرنے کے لئے برازیل نہیں آئی ہیں بلکہ ان کا مقصد امریکا سمیت دنیا بھر میں حجاب پہننے والی خواتین کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔
ابتہاج محمد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک مسلم عورت ہونے کے ناطے کبھی اپنی شناخت نہیں چھپائی۔ یاد رہے کہ ابتہاج محمد نے کچھ عرصے پہلے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ پردے کو اپنے لئے آزادی کی علامت اور اپنی شناخت سمجھتی ہیں۔
واضح رہے 31 ویں اولمپک گیمز 2016 کی افتتاحی تقریب ہفتے کی صبح برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو کے ماراكانا اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی ۔