الوقت - جاپان، ہیروشیما پر امریکی ایٹمی بم کے حملے کی 71 ویں برسی منا رہا ہے۔
جاپان میں ہیروشیما شہر میں ہزاروں لوگوں نے 6 اگست 1945 کو اس شہر پر امریکا کی ایٹمی بمباری سے مرنے والوں کو یاد کیا۔
سنیچر کی تقریب میں اس بمباری میں مارے جانے والوں کے ہزاروں رشتہ دار سمیت بڑی تعداد میں جاپانی حکام اور غیر ملکی سفارتکاروں نے شرکت کی۔
اس تقریب میں جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے نے دنیا سے ایٹمی اسلحے میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے دنیا کے تمام ممالک سے اس مقصد کی وصولی کے لئے قرارداد پر دستخط کرنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر ہیروشیما کے میئر نے دنیا سے ایٹمی ہتھیار ختم کرنے کے لئے متحد ہونے کی درخواست کی ہے۔ ہیروشیما شہر کے میئر نے بھی پوری دنیا کے سربراہوں سے اس شہر کا دورہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے دورے سے جوہری بمباری سے ہوئی تباہی کی حقیقت پہلے سے زیادہ واضح ہو جائے گی۔
جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے نے اس حقیقت کا ذکر کیا کہ دنیا میں جاپان ہی وہ تنہا ملک ہے جو امریکا کی ایٹمی بمباری کا نشانہ بنا۔
واضح رہے 71 سال پہلے دوسری عالمی جنگ کے اختتام پر جاپان کو پسپائی پر مجبور کرنے کے لیے امریکہ نے 6 اگست 1945 کو ایک جوہری بم جاپان کے ہیروشیما شہر پر گرایا اور اس کے تین دن بعد ناگاساکی شہر پر امریکا نے دوسرا تباہ کن جوہری بم سے حملہ کیا ۔