الوقت - رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیا ہے کہ جامع مشترکہ ایکشن پلان سے ایک بار پھر امریکیوں کے ساتھ مذاکرات کا بے نتیجہ ہونا، امریکیوں کی وعدہ خلافي اور ان کی باتوں پر اعتماد نہ کرنا ثابت ہو گیا۔
پیر کی صبح ملک کے مختلف صوبوں کے عوامی وفود سے ملاقات کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا جےسي پي اواے نے یہ ثابت کر دیا کہ ترقی اور عوام کی حالت بہتر ہونے کی راہ ملک کے اندر ہے نہ کہ وہ دشمن ہیں جو علاقے سمیت دنیا میں ایران کے لئے مشکلات کھڑی کرنے کی کوششوں میں رہتے ہیں۔
انہوں نے جےسي پي اواے کے سلسلے میں امریکہ کے رویے سے ایرانی قوم کو حاصل ہوئے تجربات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہم سے کہتے ہیں کہ آئیے علاقے کے مسائل پر آپس میں بات چیت کریں لیکن جےسي پي اواے کے تجربات سے لگتا ہے کہ یہ ایک مہلک کام ہے اور کسی بھی صورت میں امریکیوں کی بات پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ امریکہ کی دشمنی اور مداخلت صرف اسلامی جمہوریہ ایران تک محدود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے حالیہ واقعے میں بھی سنگین الزام لگ رہے ہیں کہ ناکام فوجی بغاوت، امریکی تعاون سے ہوئی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر یہ بات ثابت ہوتا ہے تو امریکہ کی بڑی بدنامی ہو گی۔
آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے علاقے کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت سے سعودی حکومت کے تعلقات کا عام ہونا، عالم اسلام کی پیٹھ میں چھرا گھوپنے جیسا ہے جو بہت بڑی غداری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں بھی امریکا ملوث ہے کیونکہ سعودی حکومت امریکہ کے سامنے جھکی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن پر سعودی عرب کی جارحیت ، گھروں، ہسپتالوں اور اسکولوں پر مسلسل بمباری اور بچوں کے قتل عام جیسے واقعات سعودی حکومت کے دیگر جرائم ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ افسوس کی بات ہے کہ جس وقت اقوام متحدہ نے طویل عرصے کے بعد ان جرائم کی مذمت کرنے کا ارادہ کیا تو اس کا منہ نوٹوں، دھمکیوں اور دباؤ کے ذریعہ بند کر دیا گیا۔