الوقت - یمن میں تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبد الملک الحوثي نے ملک میں جاری بحران کے منصفانہ حل کا مطالبہ کیا ہے۔
یمنی بحران کے پرامن حل پر زور دیتے ہوئے سید الحوثی نے کہا کہ یمنی قوم کسی بھی صورت حال میں سعودی عرب کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیكےگی۔
قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو کویت میں یمن کے مفرور صدر منصور ہادی کے مذاکرات کاروں نے امن مذاکرات سے نکلنے کا اعلان کر دیا تھا۔
جمعے کو ٹی وی پر نشر ہونے والے بیان میں تحریک الحوثی کے رہنما نے کہا کہ کویت میں ہمارے قومی وفد نے ہر ممکنہ برتری کی پیشکش کی لیکن سعودی حمایت یافتہ مذاکرات کار صرف ہمارا ہتھیار ڈالنے چاہتے تھے۔
عبد الملک الحوثي نے کہا ہم منصفانہ حل کے لئے تیار ہیں لیکن ہرگز ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریاض اور اس کے حامی یمن بحران کا سیاسی حل نہیں چاہتے ہیں۔
دوسری جانب یمن پر سعودی عرب کی 1 سال سے زیادہ عرصے سے جاری جارحیت کا منھ توڑ جواب دینے کے لئے تحریک انصار اللہ اور جنرل پیپلز كانگریس کے درمیان اعلی انتظامی کونسل کے قیام کے معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔
صبا نیوز کے مطابق، جمعرات کو جاری بیان میں آیا ہے کہ دونوں جانب 10 رکنی سپریم سیاسی کونسل کی قیادت کچھ مدت اس گروہ کے پاس رہے گی اور کچھ مدت دوسرے گروہ کے پاس رہے گی۔ دونوں فریق کی جانب سے ایک صدر اور ایک نائب صدر ہوں گے۔ یہ کونسل یمن کے آئین کے مطابق ملک کا انتظام ان کے ہاتھ میں ہوگا۔ اس کونسل کے اعلان کے ساتھ ہی یمن کے مفرور سابق صدر عبد ربہ منصور ہادی کے وفد نے کویت مذاکرات کا بائیکاٹ کیا ہے۔