الوقت - یمن کے دارالحکومت صنعا میں ایک مسجد میں ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم 3 افراد جاں بحق اور ایک درجن سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
منگل کو صنعا کی ایک مسجد میں ہوئے دھماکے میں مسجد کی عمارت اور وہاں رکھی مقدس کتابوں کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔
یمنی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، جنوبی صنعا میں واقع مسجد میں بم رکھا گیا تھا، جسے دھماکے سے اڑا دیا گیا۔
یمن میں گزشتہ 15 ماہ سے جاری سعودی فضائی حملوں میں جہاں ہزاروں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں، وہیں مقدس مقامات اور اسکولوں کو بھی خاص طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
صنعا کی مسجد میں یہ دھماکہ ایسے حالات میں ہوا ہے کہ جب کویت میں یمن کے بحران پر مذاکرات کا نیا مرحلہ منعقد ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
23 جولائی کو صنعا کی ہی ایک مسجد کے باہر ایک بم دھماکہ اس وقت ہوا تھا جب نمازی مسجد سے باہر نکل رہے تھے۔
دوسری جانب یمن کی فوج اور رضاکار فورس نے ملک کے مختلف علاقوں پر سعودی عرب کے حملوں کے جواب میں جنوبی یمن میں سعودی عرب کے فوجی ٹھکانوں پر حملے کئے۔
المسيرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی فوج اور رضاکار فورس نے منگل کو سعودی عرب کی قیادت والے اتحاد کے خلاف کارروائی جاری رکھتے ہوئے جيزان صوبے میں سعودی عرب کے فوجیوں کے ٹھکانوں اور فوجی آلات کو نشانہ بنایا۔
اسی طرح الخوبہ کے علاقے میں الشبكہ فوجی چھاؤنی پر بھی یمنی فوج نے حملہ کیا۔ یمنی فوج کی اس کارروائی میں سعودی عرب کے کئی جارح فوجی ہلاک و زخمی ہوئے جبکہ ان کی کئی بكتربند گاڑیاں اور ہتھیاروں سے لیس گاڑی تباہ ہو گئیں۔
یمنی فوج نے اسی طرح نجران میں سعودی عرب کی سرحد پر بھی سعودی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔