الوقت - عراق کے مقدس شہر کربلائے معلی میں سیکورٹی فورسز نے 5 کار بم کا حملہ سے پہلے پتہ لگانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
کربلائے معلی کے پولیس سربراہ احمد علی الزوینی نے کربلائے معلی میں 5 کار بم پکڑے جانے کے بعد حفاظتی انتظامات انتہائی سخت کرنے کی اطلاع دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کربلائے معلی میں 5 کار بم برآمد ہونے کے بعد کربلاء، النخبیب اور الرحالیہ کے درمیان صحرائی علاقے میں بكتر بند گاڑیوں اور انٹیلی جنس حکام کو گشت پر لگا دیا گیا ہے۔
یاد رہے داعش کے دہشت گرد کربلائے معلی میں دہشت گردانہ حملوں کی ہمیشہ کوشش کرتے ہیں۔
عراق کے شہر کربلائے معلی میں نواسہ رسول سید الشہداء امام حسین علیہ السلام اور علمدار سید الشہدا حضرت ابوالفضل العباس کے روضہائے مبارک ہیں۔
دوسری جانب عراقی وزیر اعظم نے دہشت گرد گروہ داعش سے مقابلے کو اس ملک کے سیکورٹی فورسز کی پہلی ترجیح قرار دیا ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے فوجی کمانڈروں سے ملاقات کے دوران کہا کہ ایسی کوئی چیز نہیں ہونی چاہیے جو داعش سے مقابلے میں سیکورٹی فورسز کی توجہ کو مصروف کر دے۔
ساتھ ہی اس ملاقات میں عراق میں ہونے والی سیکورٹی تبدیلیوں کا جائزہ لیا گیا۔ عراقی کمانڈروں نے بھی اس ملاقات میں تاکید کی کہ جو لوگ قانونی حد سے باہر بغداد اور دوسرے صوبوں میں ہتھیار لے کر چلیں ان کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔
عراقی سیکورٹی فورس اور رضاکار فورس دہشت گرد گروہ داعش کے غاصبانہ قبضے سے صوبہ نینوا کو آزاد کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس سے پہلے عراقی سیکورٹی فورسز اور رضاکار فورس نے اس ملک کے مغرب میں واقع شہر فلوجہ میں ایک مہینے تک مشترکہ سیکورٹی تعاون کرکے اس شہر کو دہشت گرد گروہ داعش سے آزاد کرا لیا تھا۔
شہر فلوجہ میں ہونے والی جنگ کے تجربات نے ثابت کر دیا کہ عراق میں داعش کی مکمل تباہی مقامی امکانات پر بھروسہ کرکے تیزی سے کی جا سکتی ہے۔