الوقت - انسانی حقوق کی تنظیم المیزان نے اسرائیل کے قانونی مشیر آفیخائے میندلیلیت کو ایک خط لکھ کر اسرائیلی فوج کے نئے مذہبی رہنما ایال کریم کے بارے میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق الميزان نامی انسانی حقوق کی تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج میں مذہب رہنما کے طور پر مقرر ہوئے یہودی مذہبی رہنما، ایال کریم کے بارے میں تحقیقات کی جائے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ جنگ کے دوران غیر یہودی خواتین کو عمصت دری، اسرائیلی فوجیوں کے لئے جائز ہے۔
اس ادارے نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج کے نئے مذہبی رہنما کے نسل پرستانہ بیانات میں ہمیشہ مقبوضہ فلسطین کے عربوں کو نشانہ بنایا گیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ غیر یہودی خواتین کی عصمت دری کو صحیح ٹھہرانا خود ایک جرم ہے اور یہ مناسب نہیں ہے کہ اس قسم کے خیالات رکھنے والے کو اسرائیلی فوج کا مذہبی رہنما مقرر کیا جائے۔
انسانی حقوق کے اس ادارے نے اسی طرح اسرائیلی وزیر جنگ لیبرمین کو بھی ایک خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کے سربراہ کو حکم دیں کہ وہ اسرائیلی فوج کے مذہبی رہنما کے طور پر ایال کریم کی تقرری کا فیصلہ منسوخ کریں۔