الوقت - ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں عسکریت پسند گروہ حزب مجاہدین کے دہشت گرد برہان وانی کی فوج ساتھ ہونے والی جھڑپ میں ہلاکت کے بعد تشدد کا دور جاری ہے۔ اتوار تک 20 افراد کی موت ہو گئی ہے۔ پلوامہ کے ایس پی نے بتایا کہ یہاں سیکورٹی فورسز پر 3 دستی بم پھینکے گئے ہیں۔ دو جوان زخمی ہوئے ہیں۔ جنوبی کشمیر کی دریائے جھیلم میں مشتعل افراد نے ایک پولیس والے کی گاڑی کو دریا میں دھکیل دیا. اس سے اس کی موت ہو گئی۔ وہیں، اننت ناگ اور سرینگر سمیت 10 اضلاع میں کرفیو ہے۔
اب تک اطلاع کے مطابق ، 96 سیکورٹی اہلکار سمیت 200 سے زیادہ لوگ دن بھر جاری رہی جھڑپوں میں زخمی ہو گئے تھے۔ اس دوران مظاہرین نے تین پولیس کیمپوں، تین شہری انتظامیہ کے دفاتر، پی ڈی پی کے ایک رکن اسمبلی کے گھر اور کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی اور بی جے پی کے دفتر کو نشانہ بنایا تھا۔
دوسریا جانب پاکستان نے عسکریت پسند گروہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہندستانی فورسز کے ہاتھوں ’ماورائے عدالت قتل‘ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ کشمیری حریت رہنما برہان وانی سمیت دیگر کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل قابل مذمت ہے۔