الوقت - سعودی عرب میں حالیہ بم دھماکوں سے متعلق کم سے کم 19 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مدینہ منورہ میں مسجد النبی کے پاس خودکش دھماکے کرنے والا شخص سعودی شہری تھا۔
سعودی وزارت داخلہ یہ بھی کہا کہ پانچ جولائی کو ہونے والے تین خودکش حملوں کی تحقیقات کے سلسلے میں 19 افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں سے 12 پاکستانی ہیں۔
فرانس پریس کے مطابق سعودی عرب کے مقدس شہر مدینہ مدینہ میں ہوئے حملے کے بارے میں جن 19 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں سے 12 کا تعلق پاکستان سے ہے۔ یہ بات سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے ایک بیان جاری کرکے کہی ہے۔
واضح رہے کہ 5 جولائی کو سعودی عرب کے تین شہروں میں خود کش حملے کئے گئے تھے۔ پہلا حملہ جدہ میں امریکی قونصل خانے کے باہر جبکہ دوسرا قطیف میں اور تیسرا مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے قریب ہوا تھا ۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے اعلان کے مطابق مدینہ منورہ میں حملہ کرنے والا 26 سالہ نوجوان تھا جو نشے کا عادی تھا۔
سعودی حکام کا کہنا تھا کہ جدہ میں امریکی قونصل خانے کے باہر خودکش دھماکہ کرنے والا شخص پاکستانی تھا لیکن پاکستان کی وزارت داخلہ نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ مذکورہ شخص پاکستانی شہری ہے۔