الوقت - دبئی و امارات انتظامیہ نے رمضان المبارک کے دوران دن کے وقت شراب کے استعمال کی پابندی ہٹا لی ہے۔ اس فیصلے سے دبئی انتظامیہ کے اس موقف کا اندازہ لگتا ہے کہ وہ امارات میں سیاحت اور شراب سے حاصل ہونے والے ٹیکس کی آمدنی کو کتنی اہمیت دیتے ہیں۔ گزشتہ برسوں میں شراب پینے والوں کو مغرب تک انتظار کرنا ہوتا تھا۔ جب مسلمان مغرب کے وقت افطار کرتے تھے تو وہ شراب کا پہلا گھونٹ پیتے تھے۔
اس بار کے رمضان المبارک سے ٹھیک پہلے، دبئی کے سیاحت اور سیلز محکمہ نے پورے امارات کے ہوٹلوں کو ایک سادہ نوٹس جاری کیا۔ دبئی کے بار اور نائٹ کلب، ہوٹل سے ہی وابستہ ہوتے ہیں۔ حتی دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے بھی ایسے بنے ہوئے ہوتے ہیں گویا وہ براہ راست کسی ہوٹل سے ہی منسلک ہوئے ہوں۔ 31 مئی کو جاری کئے گئے نوٹس میں ہوٹل مالکان پر واضح کیا گیا ہے کہ رمضان کے ایام میں شراب کی فروخت عام قوانین کے مطابق ہی رہے۔
قوانین میں کی گئی نرمی پر سیاحت اور مارکیٹنگ کے شعبے کا کہنا ہے کہ ہماری ترجیح میں یہاں زیادہ سے زیادہ سیاحوں کا آنا یقینی بنانا ہے تاکہ ایک عالمی سطح کے سیاحتی اسٹیشن کے طور پر دبئی کی اہمیت برقرار رہے۔ محکمے نے سیاحوں سے رمضان المبارک کے ایام میں اس کے قوانین کا احترام کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ رمضان کے دوران دبئی میں دس لاکھ سے زیادہ سیاحوں کے آنے کی امید ہے۔
سیاحت کے علاوہ دبئی انتظامیہ کے پاس شراب کی فروخت کی ایک اور وجہ ہے۔ بار میں ملنے والی ہر شراب اور مخلوط مشروبات 30 فیصد مقامی ٹیکس ہے۔ اس کے ساتھ ہی شراب پر 50 فیصد درآمد ٹیکس لگتا ہے، اسی لئے پینا زیادہ مہنگا ہو سکتا ہے تاہم سیاح اور رہائشی، دبئی ایئرپورٹ یا دکانداروں سے ٹیکس فری شراب بھی خرید سکتے ہیں۔