الوقت - اسرائیل کے ایک فوجی افسر نے کم مدت میں مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں پر قبضہ کرنے کے لئے حزب اللہ کی فوجی طاقت کا اعتراف کیا ہے۔
ایک اسرائیلی فوجی افسر نے جو لبنان کی سرحد کے نزدیک واقع یہودی کالونی کا رہنے والا ہے، صیہونی ویب سائٹ والاہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ لبنان میں الجلیل پر قبضہ کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ لبنان کی العہد ویب سائٹ نے اس بارے میں رپورٹ دی ہے کہ یہ اسرائیلی فوجی افسر جو لگتا ہے حزب اللہ لبنان کی فوجی طاقت سے بری طرح خوفزدہ ہے، نے والاہ ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ کچھ مہینے میں حزب کےساتھ جنگ کے امکانات ہیں اور حزب اللہ کے مزاحمت کار مقبوضہ علاقوں میں داخل ہو جائیں گے، اسی لئے اس نے اپنے اور اپنے خاندان کے لئے پانی اور کھانے پینے کی اشیاء کا ذخیرہ کر رکھا ہے۔
اس فوجی افسر نے کہا کہ 2006 کی جنگ سے پہلے تک مجھے یقین تھا کہ صرف خود پر ہی بھروسہ کرنا چاہئے، اسی لئے میں نے یہ خفیہ پناہ گاہ بنائی ہے جس کے بارے میں مجھے اور میرے گھر والوں کو ہی خبر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حزب اللہ کے جوانوں نے شام میں بہت زیادہ مہارت حاصل کر لی ہے جو بلاشک الجلیل پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، اگر حزب اللہ کے سکریٹری جنرل ایک ہی دفعہ میں اپنے پانچ ہزار فوجی میدان جنگ میں داخل کرنے کی بات کریں گے ، میں ان کی باتوں پر یقین کروں گا۔
اسرائیل کے اس فوجی افسر نے حزب اللہ کے ٹنل کے بارے میں کہا کہ حزب اللہ کے ٹنل ان سے بہت زیادہ ہیں جن کے بارے میں میں اور علاقے کے افراد جانتے ہیں، ان کو ٹنل کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ دروازے سے داخل ہوں گے اور ان حالات میں ہمارے سرحدی فوجی تباہ ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ علاقے میں داخل ہونے کے بعد آدھے گھنٹے میں ہی حزب اللہ کالونی پر قبضہ کر لے گی اور پھر عام عمارتوں میں داخل ہوگي۔