الوقت - عراق کے صوبہ الانبار کے شہر فلوجہ میں فوج اور رضاکار فورس کو مل رہی مسلسل کامیابیوں کے درمیان دشمن اب مقامی لوگوں میں فرقہ واریت کی آّگ بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے۔
عراق میں مسلسل دشمنوں کی جانب سے شیعہ سنی اختلافات کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جب جب دشمنوں نے یہ سازش کی تب تب عراق کے مرجع تقلید آیت اللہ سیستانی نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد پر زور دیتے ہوئے عراق کے شیعہ سنی مسلمانوں سے دشمنوں کی سازشوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی۔
عراق کے ممتاز عالم دین اور عظیم مرجع تقلید آیت اللہ سید علی سیستانی نے کہا ہے کہ عراق کے شیعہ اور سنی مسلمانوں کو پوری ہوشیاری اور احتیاط کے ساتھ دہشت گردوں کے مقابلے میں اپنے ملک کی حفاظت کرنی چاہئے۔
آیت اللہ سیستانی نے کہا کہ عراق کے تمام شہریوں کو ملک کی حفاظت کے لئے متحد ہو کر بڑی ہوشیاری کے ساتھ تکفیری دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا چاہئے۔
عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ سیستانی نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ داعش کے خلاف جنگ کا فتوی عراق کی حفاظت کے لئے ہے نہ کہ ہمارے سنی مسلمان بھائیوں کے خلاف ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا فتوی ہر اس شخص کے خلاف ہے جو انتہا پسندی کا حامی اور عراق کا دشمن ہے۔
آیت اللہ سیستانی نے کہا کہ عراق کے عوام کو چاہئے کہ وہ موصل، رمادي، صلاح الدین اور دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے والے اپنے شیعہ اور سنی ہم وطنوں کی بھرپور مدد کریں۔
قابل ذکر ہے کہ عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ سیستانی کی ہی دعوت پر رضاکار فورس (الحشد الشعبی) تکفیری دہشت گرد گروہ داعش سے مقابلے کے لئےتشکیل پائی ہے ۔ آیت اللہ سیستانی کے تازہ بیان کے بعد رضاکار فورس نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ عراق کے دشمن اور عراق کے اندر موجود کچھ سیاسی شخصیات، فرقہ وارانہ فکر کے ساتھ رضاکار فورس کی کامیابیوں پر پردہ ڈالنا چاہتی ہیں اور دہشت گردوں کے مقابلے میں رضاکار فورس کو مل رہی کامیابیوں کو منفی طور پر پیش کرنا چاہتی ہیں۔