الوقت - امریکی ریاست فلوریڈا کے پلس اورلینڈو نامی نائٹ کلب میں ہوئے حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی وقت کے مطابق سنیچر کی رات دو بجے مسلح حملہ آور عمر متین کلب میں گھس گیا تھا اور اس نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ اس فائرنگ میں کئی لوگ زخمی ہو گئے تھے، جن میں سے 50 ہلاک ہو چکے ہیں۔
اورلینڈو پولیس نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس کر یہ معلومات فراہم کی۔ حملہ آور متین کی شناخت امریکی شہری کے طور پر ہوئی ہے جو پورٹ سینٹ لوئیس علاقے کا رہنے والا بتایا جاتا ہے۔ تاہم واقعے کے وجوہات کو لے کر اب تک کوئی سرکاری انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔ پولیس نے یہ بھی کہا کہ مرنے والے لوگوں کی صحیح تعداد کا پتہ بعد میں ہی چل پائے گا۔ پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات ایف بی آئی سے کرانے کی بات کہی ہے۔
امریکی صدر باراک اوباما نے واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم اورلینڈو کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔ تاہم یہ کہنا تھوڑی جلدی ہوگی لیکن یہ دہشت گردی اور نفرت انگیز واقعہ ہے تاہم دہشت گردی اور نفرت کا ایسا کوئی بھی واقعہ ہمیں تبدیل نہیں کر سکتی۔ یہ صرف ایک نائٹ کلب نہیں تھا۔ یہ ہماری سالمیت پر بنیادی حملہ ہے۔
امریکہ میں صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ پارٹی کی ممکنہ امیدوار ہلیری کلنٹن نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کو امریکہ میں سب سے شدید فائرنگ سے افسوس ہوا۔ ریپبلکن پارٹی کے ممکنہ امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے واقعہ کو 'ممکنہ دہشت گردی' قرار دیا۔