الوقت - انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست سے سعودی عرب کا نام نکالنے کے کچھ ہی دن بعد اس ملک کا نام 28 صفحات پر مشتمل دستاویز سے بھی نکال دیا گیا ہے اور سی آئی اے کے سربراہ کے مطابق یہ ملک 11 ستمبر کے حملوں سے بھی بری ہو گیا ہے۔
سی آئی اے کے سربراہ جان برنین نے العربیہ ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ 28 صفحات پر مشتمل کانگریس کی رپورٹ جلد ہی جاری ہوگی اور اس دستاویز میں 11 ستمبر کے حملوں سے سعودی عرب کو بری کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا ہ میں سمجھتا ہوں کہ 28 صفحات پر مشتمل دستاویز شائع ہوں گے اور میں ان کے شائع ہونے کی حمایت کرتا ہوں اور شائع ہونے کے بعد سبھی دیکھ لیں گے کہ 11 ستمبر کے حملوں میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں رہا ہے۔ وائٹ ہاوس اور امریکا کی خفیہ ایجنسیاں تین مہینہ پہلے نام نہاد 28 خفیہ صفحات کو شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس وقت سے ہی یہ کہا جا رہا تھا کہ ان دستاویزات کےجاری ہونے سے 11 ستمبر کے حملوں اور ہوائی جہاز کے ہائی جیک میں سعودی عرب کا کردار واضح ہوگا۔ اس کے باوجود وائٹ ہاوس نے نامعلوم دلیل کی بنا پر ان دستاویز کے شائع ہونے پر روک لگا دی تھی اور اس کے کچھ عرصے بعد امریکی صدر باراک اوباما کے ریاض دورے کے بعد اس کو پوری طرح حاشیہ پر لگا دیا گا۔
2003 میں بوش حکومت کے زمانے میں 11 ستمبر کے واقعے کے بارے میں پیش کئے گئے دستاویزات سے 28 صفحات کو قومی سیکورٹی کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے نکال دیا گیا تھا۔ 11 سمتبر کے واقعات کی تحقیقات کرنے والے مشترکہ تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ پورٹر گیس نے اس سے پہلے کہا تھا کہ اس وقت ایف بی آئی نے ان دستاویز کے شائع ہونے پر روک لگا دی تھی۔ بعد میں سی آئی اے کے سربراہ بننے والے گیس نے اسی طرح کہا کہ ان کو کوئی دلیل نظر نہیں آئی اس وقت یا اب ان دستاویزات کی حفاظت کی جاتی۔ سعودی عرب نے حالیہ مہینوں میں اپنا نام بین الاقوامی بلیک لسٹ سے نکلوانے کی بہت کوشش کی۔
اقوام متحدہ کی بچوں کے حقوق پائمال کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا تھا لیکن اس کے کچھ ہی دن بعد اس کا نام اس فہرست سے نکال دیا گیا۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے ایک تاریخی بیان میں یہ اطلاع دی تھی کہ ریاض کی جانب سے بلیک لسٹ سے نکالنے کے لئے شدید دباو پڑ رہا ہے۔ بان کی مون کا کہنا تھا ہ سعودی عرب نے دھمکی دی تھی کہ اگر اس کا نام بلیک لسٹ سے نہ نکالا تو وہ اقوام متحدہ کی مالی مدد روک دے گا۔