الوقت - فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ تل ابیب میں کی گئی کارروائی صیہونی حکام کے لئے ایک پیغام ہے۔
حماس کے ترجمان حسام بدران نے کہا کہ یہ کارروائی رمضان کے مہینے میں فلسطینی قوم کے لئے پہلی خوشخبری اور صیہونی حکومت کو چونکانے والی کارروائیوں کا آغاز ہے۔ ان کا یہ بیان بدھ کی شام تل ابیب کے ایک بازار میں ہوئی فائرنگ میں 4 افراد کے مارے جانے اور 6 دیگر کے زخمی ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔ بدران نے الخليل کے رہنے والے دو شہادت پسند فلسطینی نوجوانوں کی اس شجاعانہ کارروائی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان نوجوانوں نے صیہونی حکومت کے سیکورٹی نظام کے غرور کو توڑتے ہوئے صیہونیوں کو ان کے مرکز میں نشانہ بنایا ہے۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ مغربی کنارے سے دو فلسطینی نوجوانوں کا مقبوضہ علاقوں میں داخل ہونا اور اسرائیل کے فوجی امور کی وزارت کے قریب کامیاب کارروائی کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ انتفاضہ قدس کے سلسلے میں صیہونی حکومت کا دفاعی نظام پوری طرح ناکام ہے اور وہ فلسطینی نوجوانوں کی مزاحمت کے جذبے کو کچلنے میں ناکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کارروائی کا مقام، صیہونی رہنماوں خاص کر اسرائیل کے وزیر جنگ کے لئے یہ پیغام کا حامل ہے کہ وہ کبھی بھی فلسطینی قوم کے عزم کو توڑ نہیں پائیں گے۔
اسرائیلی پولیس کے اعلان کے مطابق بدھ کو یہ شہادت پسندانہ حملہ انجام دینے والے دو فلسطینی نوجوانوں میں سے ایک مارا گیا ہے جبکہ دوسرے کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔ یہ حملہ اسرائیلی فوج کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ہوا ہے۔