الوقت - ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی جو گزشتہ دو سال میں چوتھی مرتبہ امریکا کا دورہ کر رہےہیں، نے منگل کو امریکی صدر باراک اوباما سے ساتویں مرتبہ ملاقات کی۔
اس ملاقات کے دوران دونوں لیڈران میں نہ صرف کئی اہم موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا بلکہ اوباما نے ہندوستان کو نیوکلئیر سپلائرس گروپ میں شامل کرنے کی ایک مرتبہ پھر پر زور وکالت کی اور کہا کہ ہندوستان جیسے ملک کو نیوکلئیرٹیکنالوجی سے محروم رکھنا بہت بڑی نا انصافی ہے۔ اس دوران مودی نے بھی اوباما کی تعریفوں کے پل پاندھتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک مل کر دنیا کی ترقی میں ہاتھ بٹائیں گے۔ اس کے بعد اوباما نے مودی کے لغے ظہرانے کا اہتمام کیا تھا۔ اس پر بھی دونوں لیڈران کے درمیان کافی دیر تک گفتگو ہوتی رہی۔ کہا جا رہا ہے کہ دونوں ہی لیڈران آپسی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی ضمن میں گفتگو کر رہے تھے۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی اور اوباما کے درمیان ملاقات سے قبل ہی دنیا کے معتبر اور طاقتور میزائل ٹکنالوجی گروپ ایم ٹی سی آر (میزائل ٹکنالوجی کنٹرول ریجم) نے ہندوستان کو اس گروپ میں شامل کرنے کو ہری جھنڈی دے دی تھی۔ دنیا کے 34 ممالک پر مشتمل اس گروپ کے کسی ایک ممبر نے بھی ہندوستان کو شامل کرنے پر اعتراض نہیں کیا۔ اس طرح سے اب ہندوستان بھی اعلی سطحی میزائل ٹکنالوجی حاصل کرنے اور اسے فروخت کرنے کا اہل ہو جائے گا۔
دوسری جانب مودی نے منگل کو اپنے امریکی دورے کی شروعات میں یہاں کے تھنک ٹینک کے اراکین کے ساتھ طویل گفتگو کی جس میں امریکا کے تمام محکموں کے نمائندے شامل ہوئے۔