الوقت - شامی صدر کی میڈیا انچارج نے کہا ہے کہ روس اور امریکہ نے ترکی اور سعودی عرب کے بارے میں ایسا فیصلہ کیا ہے جس سے شامی عوام خوش ہوں گے۔
بثینہ شعبان نے کہا ہے کہ جلد ہی علاقے میں سعودی عرب اور ترکی سے متعلق ایسی تبدیلیاں آنے والی ہیں جو شامی عوام کو خوش کر دیں گی۔ انہوں نے کہا پانچ سال سے جاری شامی عوام کے مصائب، درد و آلام اور مسائل جلد ہی دور ہو جائیں گے۔ بثینہ شعبان نے کہا کہ فتح شام کی ہی ہوگی اور مستقبل شامی قوم کا ہی ہے۔
شامی صدر بشار اسد کی میڈیا انچارج بثینہ شعبان نے کہا کہ ویانا میں کچھ فیصلے کئے ہیں اور امریکہ و روس کے درمیان تجويز نمبر 2253 کے بارے میں اتفاق ہو گیا ہے کہ شام سے ملنے والی ترکی کی سرحد بند کی جائے تاکہ وہاں سے دہشت گرد شام میں نہ داخل ہو سکیں اور نہ ہی انہیں وہاں سے ہتھیار سپلائی کئے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ البتہ امریکہ اور اقوام متحدہ ابھی اس پر مفاہمت کے بارے میں کچھ نہیں کہہ رہے ہیں بلکہ وہ صرف تجویز نمبر 2253 پر زور دے رہے ہیں جس میں شام کے بحران کے سیاسی حل کی بات کہی گئی ہے۔ بثینہ شعبان نے اقوام متحدہ کی اس تجویز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جس کے تحت سعودی عرب کو یمن کے سیکڑوں بچوں کا قتل عام کرنے کی وجہ سے بچوں کے حقوق پائمال کرنے والے ممالک کی فہرست میں رکھا گیا ہے، کہا کہ اس تجویز نے امریکہ کو مجبور کر دیا کہ وہ ایک بیان جاری کرکے اس بات کو قبول کرے کہ تحریک انصار اللہ نہ صرف یہ کہ دہشت گرد گروہ نہیں ہے بلکہ یمن کے بحران کے حل کے لئے ہونے والے مذاکرات کا ایک اہم پہلو ہے۔