الوقت - مصر کے مشہور دانشور اور مصنف فہمی ہویدی نے اسرائیل کے مقابلے میں عرب ممالک کی پسپائی کے عمل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بہت بڑی سازش کا سامنا ہونے والا ہے۔
مصری اخبار الشروق نے فہمی ہویدی کے مقالے کی جانب جس کا عنوان ہے بڑی سازش کا سامنا ہونے والا ہے، اشارہ کرتے ہوئے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیلی اخبار ہارٹض نے عرب امن پہل کی بنیاد پر فلسطینوں کے ساتھ مذاکرات پر نیتن یاہو حکومت کی موافقت کی صورت میں اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے لئے عرب ممالک کی آمادگی پر مبنی ٹونی بلیئر کے حالیہ بیان کے بارے میں تاکید کی کہ بنیاد طور پر ٹونی بلیئر عربوں کے روایتی دشمن ہیں جن سے کسی بھی خیر کی امید نہیں کی جا سکتی۔
ہویدی نے اسرائیل کے مقابلے میں فلسطینی عوام کے حقوق پر عربوں کی مسلسل لاپرواہی کی تنقید کی اور کہا کہ عرب ممالک کو فلسطینی پناہ گزینوں کے مسائل حل کرنے کے لئے عادلانہ حل کے حصول اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی جس کا دار الحکومت بیت المقدس ہو، کوشش کرنی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے مفاد کے لئے منظم سازشیں اور ایک تیر سے دو شکار کا سامنا ہونے والا ہے یعنی پہلا مسئلہ فلسطین کو دفن کرنا ہے اور اسرائیل اور عربوں کے تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش ہے۔ ہویدی نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں مطلوب کردار ادا کرنے میں عربوں کی ناکامی کی تاریخ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ عربوں کو اس مسئلے سے کھلواڑ اور اس سے تجارت نہیں کرنا چاہئے اور اس مسئلے کو فلسطینیوں کے حوالے کر دینا چاہئے کیونکہ فلسطینیوں کی قدیمی نسلوں نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ اس مسئلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔