الوقت - عراق کی رضاکارفورس کے ایک کمانڈر نے کہا ہے کہ بغداد حکومت کی درخواست پر بریگیڈیر قاسم سلیمانی عراق میں موجود رہے۔
رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ایک کماندر ابو مھدی المھندس نے سومریہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کی ابتداء سے ہی ایرانی فوجی مشیر ہمارے ساتھ رہے اور ایران کی سپاہ پاسداران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر قاسم سلیمانی، بغداد حکومت کی درخواست پر عراق آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی مسلح افواج کے کمانڈر اور وزیر اعظم حیدر العبادی کی درخواست پر قاسم سلیمانی عراق پہنچے۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لئے عراقی فوج کے پاس بھرپور توانائی پائی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رضاکار فوج کا کوئي سیاسی منصوبہ نہیں ہے اور ہمارا مقصد سیاست کی عملی حمایت ہے۔ عراق کی رضاکار فورس کے کمانڈر کا یہ بیان ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب کے حکام خاص طور پر اس ملک کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بریگیڈیر جنرل قاسم سلیمانی کی عراق میں موجودگی پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ ایران کی فوج شامی عوام کے ساتھ اور عراق میں جنگ کر رہی ہے اور پوری دنیا میں تخریبی کاروائیاں کر رہی ہے۔ سعودی حکام کا کہنا تھا کہ ایرانی فوج کی یہ کاروائی غیر قابل قبول ہے۔
سعودی عرب کے اس اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابری انصاری نے کہا تھا کہ بغداد حکومت کی باضابطہ درخواست پر دہشت گردی اور انتہا پسندی سے جنگ کرنے ایرانی فوج کے مشیر عراق گئے ہیں کیونکہ ان دہشت گردوں اور انتہا پسندوں نے علاقے کو نا امن کر دیا ہے۔