الوقت - ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اتوار کی شام دو دن کے ایران کے دورے پر تہران پہنچ گئے ۔
مودی ایرانی صدر حسن روحانی کی سرکاری دعوت پر ایران کا دورہ کر رہے ہیں۔
ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے اس دورے کے دوران چودہ معاہدوں پر دستخط کی امید ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایران کے دورے پر روانہ ہونے سے پہلے ارنا سے گفتگو میں کہا تھا کہ ہندوستان اور ایران کے تعلقات میں نیا باب شروع ہو رہا ہے اور ان نئے تعلقات میں چابہار ٹرانزٹ، توانائی اور تجارت کا مرکز بن جائے گا۔
انہوں نے اسی طرح تہران روانہ ہونے سے پہلے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر رہبر انقلاب اسلامی سے اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے ایران کے اعلی حکام سے ملاقات کو ایران اور ہندوستان کے درمیان اسٹرٹیجک تعاون کا ایک موقع قرار دیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کے ایران کے دورے کے دوران چابہار کے معاہدے پر فیصلہ ہو جائے۔
ایران پہنچ کر ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر فارسی میں ٹوئٹ کیا اور لکھا کہ میں ایران پہنچ گیا، اس زمین پر جسے کے ساتھ ثقافتی تعلقات ہیں، امید ہے کہ ہمارے ممالک کے درمیان تعلقات کی توسیع میں ہم کامیاب ہوں گے۔ ہندوستانی وزیر اعظم تہران پہنچنے پر براہ راست تہران میں واقع گردارے گئے جہاں سے اس ہوٹل گئے جہاں وہ قیام پذیر ہیں۔
ہوٹل میں ہی انہوں نے تہران میں رہنے والے ہندوستانی اسکول کے بچوں سے ملاقات کی۔
نریندر مودی کے ایران کے دورے کو بہت اہم سمجھا جا رہا ہے اور دو طرفہ تعاون کے لحاظ سے اسے خاص اہمیت دی جا رہی ہے۔
ایران میں ہندوستان کے سفیر رہ چکے کے سی سنگھ نے کہا کہ اس دورے میں ایران کی چابہار بندرگاہ کی توسیع کے معاہدے پر دستخط ہو سکتے ہیں جبکہ تیل اور گیس سیکٹر میں سرمایہ کار اور چابهار سے زاہدان تک گیس پائپ لائن بچھانے کے معاہدے پر بھی دستخط کے امکان ہیں۔
ہندوستان چابہار بندرگاہ میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اشارہ دے چکا ہے۔
ہندوستان ایران کے تیل کا بڑا خریدار رہا ہے اور ایران پر مغربی ممالک کی جانب سے پابندی لگنے کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی لین دین جاری رہا جبکہ عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کا جوہری معاہدہ ہو جانے کے بعد تعلقات میں مزید توسیع کا امکان ہے۔
جوہری معاہدے کے بعد چین، جاپان، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا اور یورپی ممالک نے ایران میں سرمایہ کاری میں دلچسپی دکھائی ہے۔
در ایں اثنا ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کے تہران دورے کے دوران ہی افغانستان کے صدر بھی تہران پہنچ رہے ہیں۔
افغان صدر اشرف غنی کے تہران دورے کے دوران چابهار بندرگاہ کے بارے میں ایران، افغانستان اور ہندوستان کے درمیان ایک اہم معاہدے پر دستخط ہوں گے۔