الوقت - پاکستان میں شيعہ مسلمانوں کے قتل عام پر مجلس وحدت مسلمين نے حکومت اسلام آباد اور بین الاقوامی برادری سے شدید رد عمل ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمين نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں وہابی تکفیری گروہ، آل سعود خاندان کی حمایت سے شیعہ شخصیات کو قتل عام کر رہے ہیں لیکن افسوس کہ اس سلسلے میں پاکستان کی حکومت کوئی رد عمل ظاہر نہیں رہی ہے۔
اس بیان میں عالم اسلام کے مذہبی رہنماؤں، اسلامی ممالک کے سربراہوں اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان کی حکومت پر اس ملک میں شيعہ مسلمانوں کے قتل عام رکوانے کے لئے دباؤ ڈالیں۔
مجلس وحدت مسلمين کے کچھ رہنما گزشتہ ہفتے کراچی، ڈیرہ اسماعیل خان اور پارا چنار میں وہابی تکفیری گروہوں اور پاکستانی پولیس کے ہاتھوں 4 شيعہ مسلمانوں کے قتل پر اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے دھرنا و بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔
پاکستان کے دوسرے شہروں میں بھی شيعہ مسلمانوں نے دھرنا دے کر حکومت سے شيعہ مسلمانوں کی جان کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا جو ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری گزشتہ سات دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔