الوقت - آل سعود حکومت نے صہیونی وزیر اعظم نیتن یاہو کی انتخابی مہم پر 8 کروڑ ڈالر خرچ کئے۔
لبنان کے المنار ٹی وی چینل کے مطابق، صہیونی لیبر پارٹی کے سربراہ اور اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن اسحاق هرٹزویگ نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ 2015 کے انتخابات میں سعودی فرمانروا سلمان بن عبد العزیز نے نیتن یاہو کی انتخابی مہم کا خرچ برداشت کیا تھا۔
اسحاق هرٹزویگ نے پاناما پیپرز کے نام سے لیک ہوئے دستاویز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی فرمانروا نے مارچ 2015 میں اسرائیل کے انتخابات میں شامی نژاد اسپین کے شہری محمد اياد كيالي کے ذریعہ 8 کروڑ ڈالر نیتن یاہو کی انتخابی مہم کے دفتر بھجوائے تھے۔
کہا جا رہا ہے کہ سعودی حکمران نے کروڑوں ڈالر، برطانیہ کے تابع ورجين جزائر میں ایک صہیونی کمپنی کے بینک اکاؤنٹ میں بھجوایا جس کے مالک کی شناخت ٹیڈی ساغي کے طور پر بتائی گئی ہے۔