الوقت - پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اگر امريکی گانگریس ایف-16 جنگی طیاروں کی تحویل میں موافقت نہیں کرتی تو پاکستان جنگی طیارے حاصل کرنے کے لئے دوسرا آپشن استعمال کرے گا۔
انہوں نےاسلام آباد میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف -16 جنگی طیاروں کا استعمال کرکے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو سٹیک نشانہ بنایا جا سکتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان طیاروں کے استعمال سے انسانی جانوں کے نقصان کو کم اور دہشت گردوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا جا سکتا ہے۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ امریکی کانگریس کو پاکستان کو جنگی طیارے دینے کے لئے مالی مدد کے بارے میں پھر سے جائزہ لینا چاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شکیل آفریدی امریکا کے لئے ایک ہیرو ہے لیکن پاکستان کا غدار ہے اسی لئے کبھی بھی اسے امریکا کے حوالے نہیں کیا جائے۔
ان کا کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی دباؤ میں آکر ڈاکٹر آفریدی کو امریکا کے حوالے نہیں کرے گا ، اس بارے میں ہونے والی تمام کوششوں کے برعکس نتائج برآمد ہوں گے۔ مشیر خارجہ نے ہندوستان کے ایٹمی پروگرام کو مضبوط کرنے سے لئے امریکا اور ہندوستان کے درمیان تعاون پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس کاروائی کے مقابلے میں اپنے ایٹمی پروگرام کو وسعت دے گا اور نئی دہلی سے پيچھے نہیں رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ قطر طالبان کا وفد پاکستان آیا لیکن افغان حکومت کا اصرار مذاکرات کے بجائے دوسرا آپشن اختیار کرنے کا ہے لیکن فوجی راہ حل مناسب نہیں ہے اور مذاکرات سے ذریعے ہی امن کا قیام ہو سکتا ہے۔