الوقت - برطانیہ کے ایک رکن پارلیمنٹ نے بتایا ہے کہ روس کے صدر نے خود اپنے شامی ہم منصب سے وعدہ کیا ہے کہ ماسكو تکفیری دہشت گردوں سے جنگ میں شامی حکومت کی شکست نہیں ہونے دے گا۔
برطانیہ کی پارلیمنٹ میں كنزرویٹو پارٹی کے ایم پی ڈیوڈ ڈیوس نے، جنہوں نے حال ہی میں شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات کی ہے، یہ بات بتائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر اسد نے انہیں، شام سے روسی فوجیوں کے انخلاء کے بارے میں پوتين کے مقصد کے بارے میں بتایا۔
اسد نے کہا کہ روس کی فوجی موجودگی کی وجہ سے شامی فوج دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑی ہو گئی۔ ڈیوس نے کہا کہ میں نے ان سے پوچھا کہ پھر کیوں پوتين نے اپنے فوجیوں کو شام سے نکال لیا۔ بشار اسد نے جواب میں کہا کہ اس لئے کہ کچھ ممالک نے امن مذاکرات تاخیر ہونے کی وجہ سے روس کی تنقید کی تھی۔
برطانیہ کی پارلیمنٹ میں كنزرویٹو پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ ڈیوس نے بشار اسد کے حوالے سے بتایا کہ پوتين نے خود ان سے کہا کہ ہم کبھی بھی تمہیں شکست کھانے نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بشار اسد کا کہنا تھا کہ پوتين سے میری ملاقات میں کہا جانے والا یہ سب سے اہم جملہ تھا۔ برطانیہ کے اس رہنما کا کہنا ہے کہ روس کے صدر کی جانب سے بشار اسد کو دیئے گئے اس وعدے کا مطلب یہ ہے کہ یا تو آخر میں کامیابی حکومت دمشق کی ہوگی یا پھر مذاکرات سے بحران کو حل کر لیا جائے گا۔